Home » رسد اہم مختصرسوالات(Short Questions)
انٹر میڈیٹ پارٹ-I

رسد اہم مختصرسوالات(Short Questions)

س:           رسد کی تعریف بیان کریں۔

ج:            رسد سے مراد کسی شے کی وہ مقدار لی جاتی ہے جو ایک خاص وقت میں ایک خاص قیمت پر منڈی میں فروخت کے لیے پیش کی جائے ۔

س:           ذخیرہ اور رسد میں فرق بیان کریں۔

ج:            رسد سے مراد کسی شے کی وہ مقدار لی جاتی ہے جو ایک خاص وقت میں ایک خاص قیمت پر منڈی میں فروخت کے لیے پیش کی جائے ۔جبکہ ذخیرہ سے مراد کسی شے کی کل مقدار لی جاتی ہےجو تیار شدہ حالت میں گوداموں ، دوکانوں

س:           مرکب رسد سے کیا مراد ہے؟

ج:            جب کوئی شے مختلف ذرائع سے حاصل کی جائےتو تمام ذرائع سے حاصل ہونے والی شے کی رسد کو مرکب رسد کہا جاتا ہے۔

س:           مشترک رسد سے کیا مراد ہے؟

ج:            بعض اشیا اکھٹی پیدا ہوتی ہیں اس لیے جب ایک شے کی رسد بڑھتی ہے ہو تو دوسرے شے کی رسد میں خود بخود اضافہ ہو جاتا ہے۔ مثلا گندم اور بھوسہ، بکرے کا گوشت اور چمڑا  وغیرہ۔

س:           متقابل رسد سے کیا مراد ہے؟

ج:            بعض اشیا ایسی ہوتی ہیں جن کی رسدآپس میں مقابلہ کرتی ہےیعنی ایک استعمال میں شے کی رسد میں اضافے کی وجہ سےدوسرے کی رسد خود بخودکم ہو جاتی ہے۔ایسی اشیا کی رسد متقابل رسد کہلاتی ہے۔ مثلا لکڑی اور گیس وغیرہ۔

س:           بازاری رسد یا معینہ رسد سے کیا مراد ہے؟

ج:            کسی شے کی وہ مقدار جو منڈی میں ایک خاص عرصے کے لیے فروخت کے لیے دستیاب ہواور قیمت میں اضافے کے باوجود رسد کو نہ بڑھایا جا سکے بازاری رسد یا معینہ رسد کہلاتی ہے۔مثلا ایسی اشیا جو گل سڑ جانے والی ہوں یا جن کو ذخیرہ نہ کیا جاسکتا ہو مثلا انڈے، دودھ، گوشت، سبزی وغیرہ ۔

س:           عرصہ قلیل کی رسد سے کیا مراد ہے؟

ج:            عرصہ قلیل کی رسد  سے مراد کسی شے کی رسد کی وہ مقدار ہے جسے قیمت یا طلب بڑھنے پر صرف اس حد تک بڑھایا جا سکتا ہےجس حد تک چیزیں ذخیرہ میں موجود ہوں یا کارخانے میں زائد شفٹ لگا کرپیدا کیا جا سکیں۔ اس عرصے میں فرم اپنا سائز تبدیل نہیں کر سکتی ۔

س:           عرصہ طویل سے کیا مراد ہے؟

ج:            عرصہ طویل  کی رسد سے مراد رسد کی ایسی صورتحال ہے جس میں فرم اپنا سائز تبدیل کر کے اپنی رسد میں لامحدود حد تک کمی یا اضافہ کر سکتی ہے۔طلب میں اضافے کی صورت میں نئے کارخانے لگائے جا سکتے ہیں اورطلب کم ہونے کی صورت میں کارخانے بند کیے جاسکتے ہیں۔

س:           قانون رسد کی تعریف کریں۔

ج:            اگر دیگر حالات بدستور رہیں تو کسی شے کی قیمت میں اضافے سے اس شے کی رسد میں اضافہ ہو جاتا ہے اور قیمت کم ہونے سے رسد بھی کم ہو جاتی ہے۔

س:           خط رسد کا رحجان مثبت/تکثیری کیوں ہوتا ہے؟

ج:            1)منافع میں اضافہ        2)  مستقبل میں قیمت کم ہونے کا خطرہ   3) زیادہ پیدوا ر سے مصارف پیدائش میں اضافہ

س:           قانون رسد کے چار مفروضات تحریر کریں۔

ج:            1) مصارف پیدائش تبدیل نہ ہوں     2)خام مال کی قیمت نہ بدلے              3)ٹیکنالوجی تبدیل نہ ہو                   4)  حکومتی پابندی نہ ہو

س:           قانون رسد کی حدود یا مستثنیات تحریر کریں۔

ج:            1) نقد زر کی ضرورت      2) فوری نقل مکانی          3) موسمی حالات           4)   سیاسی عدم استحکام

س:           رسد کے پھیلنے سے کیا مراد ہے؟

ج:            قیمت کے بڑھنے سے اگر رسد میں اضافہ ہو تو اسے رسد کا پھیلنا کہتے ہیں۔

س:           رسد کے سکڑنے سے کیا مراد ہے؟

ج:            قیمت کے کم ہونے  سے اگر رسد میں کمی ہو تو اسے رسد کا سکڑنا کہتے ہیں۔

س:           رسد کے بڑھنے / چڑھنے سے کیا مراد ہے؟

ج:            قیمت میں تبدیلی کا اثر رسد پر نہ پڑے یعنی جب رسد میں اضافہ قیمت کے علاوہ دیگر عوامل کی تبدیلی کی وجہ سے ہو تو اسے رسد کا بڑھنا کہتے ہیں۔

س:           رسد کے گٹھنے/گرنے سے کیا مراد ہے؟

ج:            قیمت میں تبدیلی کا اثر رسد پر نہ پڑے یعنی جب رسد میں کمی قیمت کے علاوہ دیگر عوامل کی تبدیلی کی وجہ سے ہو تو اسے رسد کا گٹھنا کہتے ہیں۔

س:           رسد میں تغیرات کے اسباب بیان کریں۔

ج:            1)شے کی قیمت میں تبدیلی               2) ٹیکنالوجی میں تبدیلی   3)  موسمی حالات           4) مصارف پیدائش میں تبدیلی

س:           رسد کی لچک کی تعریف بیان کریں۔

ج:            کسی شے کی قیمت میں تبدیلی کے باعث اس کی رسد میں پیدا ہونے والے ردعمل کی شرح کو رسد کی لچک کہتے ہیں۔

س:           رسد کی لچک کو متاثر کرنے والے چار عوامل تحریر کریں

ج:            1) شے کی نوعیت           2)رسدکی مدت            3) نقل و حمل کے اخراجات              4) حکومتی پالیساں

س:           رسد کی صفر لچک سے کیا مراد ہے؟

ج:            جب کسی شے کی قیمت تبدیل ہونے پر اس کی مقدار رسد میں کوئی تبدیلی نہ آئے تو رسد کی لچک صفر ہوتی ہے۔

Tags

Add Comment

Click here to post a comment

Follow Us on Facebook

Advertisement